اروندھتی کی پاکستان بارے موقف ان کی انسانی حقوق سے کمٹمنٹ کو مشکوک بناتا ہے- ڈاکٹر اللہ نذر

اروندھتی کی پاکستان بارے موقف ان کی انسانی حقوق سے کمٹمنٹ کو مشکوک بناتا ہے- ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے معروف ہندوستانی ادیب ارون دھتی رائے کے پاکستان سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ رائے صاحبہ انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ہیں۔ انسانی حقوق سے متعلق مسائل پر لکھتی ہیں۔ جانکاری رکھتی ہیں۔ اور ایک دن بلوچستان میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کو سامنے لائیں گی۔ لیکن انہوں نے حقائق کو یکسر جھٹلا کر خطے کی تاریخ سے آگاہی حاصل کرنے کے بجائے جہالت کا ثبوت پیش کیا ہے۔ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا کہ ارون دھتی رائے کی لاعلمی باعث حیرت ہے کیونکہ پاکستان کی فوجی بربریت کسی تعریف و تشریح کی محتاج نہیں ہے۔ میں چند ایک حقائق ارون دھتی رائے کے سامنے رکھتا ہوں۔ اول یہ کہ یہ پاکستان کی فوج تھی جس نے 27 مارچ 1948 کو برطانوی راج سے نوآزاد بلوچستان پر چڑھائی کرکے نہ صرف ہماری آزادی سلب کرلی بلکہ بلوچ نسل کشی کا آغاز کردیا جو کہ آج تک جاری ہے۔ اور اس میں وقت کے ساتھ شدت آرہی ہے۔ اس وقت تک ہزاروں کی تعداد میں بلوچ قتل کئ